محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی رحلت پر پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام اوسلو میں تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کیا گیا
اوسلو (پ۔ر)
محسن پاکستان اور پاکستان کی جوہری طاقت کے خالق مرحوم ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی رحلت پر پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام ناروے کے داراالحکومت اوسلو میں ایک تعزیتی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جس کی سعادت ناروے میں مقیم بزرگ پاکستانی عالم دین مولانا محبوب الرحمان نے حاصل کی۔
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے ابتدائی کلمات کہے اور مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرقدیر نے پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنایا۔ وہ محسن پاکستان ہیں اور ہمیشہ پاکستانی عوام کے دلوں میں زندہ رہیں گے۔
یادرہے کہ ڈاکٹر قدیرخان گذشتہ دنوں علالت کے باعث ۸۵ سال کی عمر میں اسلام آباد میں انتقال کرگئے تھے جہاں فیصل مسجد کے احاطے میں ان کی نماز جنازہ کے بعد انہیں بڑے اعزاز کے ساتھ اسلام آباد کے ایک قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔
اوسلو میں منعقد ہونے والی تعزیتی تقریب کے موقع پر ڈاکٹرقدیر خان کے بارے میں ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔ دستاویزی فلم کو بنانے اور پیش کرنے میں کھاریاں، گجرات میں پاکستان یونین ناروے سے وابستہ فنی امور کے ماہر مبین الرحمان نے اہم کردار ادا کیا۔
تعزیتی ریفرنس کے دوران ڈاکٹر قدیر خان کی پاکستان کے لیے گرانقدر خدمات کو سراہا گیا اور انہیں زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ناروے میں مقیم ممتاز پاکستانی سماجی و ادبی شخصیت ڈاکٹر سید ندیم حسین نے دو سال پہلے مرحوم ڈاکٹر قدیر سے اپنی ایک ملاقات کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ اگرچہ ان کی ڈاکٹرقدیر سے یہ پہلی ملاتات تھی لیکن ملاقات کے دوران ڈاکٹر قدیر کا رویہ انتہائی دوستانہ تھا ۔
انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر قدیر خان ہالینڈ میں اپنی پر آسائش زندگی بسرکررہے تھے لیکن انہوں نے پاکستانی قوم کی خاطر اس پرآسائش زندگی کو چھوڑ دیا اور پاکستان آکر ملک کو جوہری طاقت بنانے کی بھرپور جدوجہد کی۔ انہوں نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کا استعمال کیا۔
انہوں نے کہاکہ بلآخر پاکستان کی دفاعی صلاحیت ناقابل تسخیر بنانے کے لیے ڈاکٹرقدیر کی شب و روز کی جدوجہد ثمربخش ثابت ہوئی۔ پاکستان کو ایٹمی صلاحیت بنانے کا سہرا ڈاکٹر قدیر خان اور ان کی پوری ٹیم کے سر ہے۔ آج وہ ہمارے ہیرو ہیں۔
بزرگ عالم دین مولانا محبوب الرحمان نے کہاکہ ڈاکٹرقدیر خان کو پاکستان لانے اور ان کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ کرنے کا سہرا ذوالفقار علی بھٹو کے سر ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو نے ڈاکٹر قدیرخان کی حوصلہ افزائی کی اور اس کام کی بنیاد رکھی۔ ڈاکڑر قدیر کے بعد ذوالفقار علی بھٹو بھی محسن پاکستان ہیں۔ ۔ ڈاکٹر قدیر خان نے جانفشانی سے کام کیااور ایک ٹیم بنا کر پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنایا۔
تعزیتی ریفرنس کے دوران دیگر شخصیات نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر قدیر خان کو زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ چیئرمین پاکستان یونین ناروے چوہدری قمراقبال نے ایک بار بھر مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
تقریب کے دیگر اہم شرکاء میں حاجی محمد اشرف اتم، چوہدری اکرم سیکریالی، چوہدری منشا خان نوناوالی، چوہدرری اظہراقبال (صدرتنظیم پاکستان کمیونٹی ناروے،
سینئر فلم پروڈیوسر اور ڈائریکٹر غفوربٹ، سماجی و ثقافتی شخصیات نصراللہ قریشی اور شہزاد غفور، اوسلو بیل سنٹر کے پروپرائٹر طارق محمود شیخ، دیگر اہم سماجی شخصیات چوہدری زاہد اسلم، شیخ فوادانور، ندیم رشید، سید خالد شاہ جانٹلہ، چوہدری ذوالفقار احمد لوسر، چوہدری تنویراحمد، اقبال احمد، چوہدری عبدالرحمان سیکریالی، چوہری وقاص گھرکو اور غلام محی الدین گھرکو شامل تھے۔
اختتام پر ڈاکٹرقدیر خان کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی اور پاکستان کی سلامتی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا۔